مقدرات

❤مقدرات ❤


اک روز ایک صحابِ زلفِ دراز نے 

مجھ سے کہا کہ کب یہ سخن ور کی بات ہے


آتا نہیں ہے ذکرِ رسولِ ﷺ خدا تمہیں

بس فاطمہۜ کا ذکر ہے حیدرؑ کی بات ہے


میں نے کہا کہ ذکرِ رسولِ ﷺ خدا کروں؟

کہنے لگے کہ ہاں! یہی جوہر کی بات ہے


میں نے کیا جو دعوتِ اول کا تذکرہ

بولے ہٹاؤ اس میں تو حیدرؑ کی بات ہے


میں نے کہا جہادِ پیمبر ﷺ کروں بیاں

خندق کا ذکر ہے کہیں خیبر کی بات ہے


کہنے لگے کہ اور کوئی تذکرہ کرو

اس میں تو صاف ضیغمِ داور کی بات ہے


میں نے سنایا آیہء تطہیر کا نزول

بولے کہ گھر میں رہنے دو یہ گھر کی بات ہے


میں نے نبیﷺ کی بت شکنی کا کیا جو ذکر

یہ کہہ کے یہ تو خانۓ داور کی بات ہے


کہنے لگے کہ دکھتی ہوئی رگ نہ چھیڑۓ

پاۓ علیؑ و دوشِ پیمبر ﷺ کی بات ہے

 میں نے سنایا جب شبِ ہجرت کا واقعہ

بولے کہ یہ رسولﷺ کے بستر کی بات ہے


میں نے نبی ﷺ کے آخری حج کا کیا جو ذکر

بولے کہ پھر غدیر کے منبر کی بات ہے


میں نے کہا کہ ذکرِ نبی ﷺ کس طرح کروں؟

احمد ﷺ کی بات بات میں حیدرؑ کی بات ہے


پوچھا کہ ذکر اوروں کا آتا نہیں ہے کیوں؟

میں نے کہا کہ یہ تو مقدر کی بات ہے


ڈاکٹر پیؔام اعظمی

  • Poetry On Imam Ali a.s in Urdu
  • شانِ مشکل کشاء شیرِ خُدا مولا علئ 

Post a Comment

0 Comments